عشق



یہ عشق نہیں آساں بس اتنا سمجھ لیجئے
اک آگ کا دریا ہے اور ڈوب کے جانا ہے



کائنات کا سب سے طاقت ور، لازوال اور حسین جزبہ جو شاعری کی بنیاد اور صوفیائ کا مسلک رہا ہے۔



عشق کیا ہے؟



اس پر بہت کچھ کہا اور لکھا جا چکا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔



اور قیامت تک یہ سلسلہ چلتا رہے گالیکن اس کا احاطہ نہیں کیا جا سکے گا



۔شاید اتنا کہنا کافی ہے کہ عشق،



حقیقی ہو تو اپنے صحیح روپ میںنظرآتا ہے۔پھر یہ عشق انسان کو معرفت عطا کرتا ہے



اور اس کے لئے زمان و مکاں کے فاصلے مٹ جاتے ہیں۔

0 comments:

Post a Comment