بہنے والے گرم آنسو انسان کی فریاد ہیں ۔
پرانی یادوں کے ترجمان ہیں ‘
یہ آنسو انمول خزانہ ہیں ‘
اور یہ خزانہ کمزور کی قوت ہیں ‘
دل کہ اتھاہ گہرویئں سے نکلنے والا آب حیات کا سرچشمہ ‘
سعادتوں کا سر چشمہ آرزئوں کے صحرا میں نخلستان کا مژدہ ۔
آنسو تنہائی کا ساتھی ‘
دعائوں کی مقبولیت کی نوید ‘
انسان کے پاس ایسی متاع بے بہا جو اسے دیدہ وری منزل عطا کرتی ہے ‘
یہ موتی بڑے انمول ہیں ‘
یہ خزانہ نڑا گراں مایہ ہے ‘
یہ تحفہ قدرت کا نادر عطیہ ہے ۔
تقرب الٰہی کے راستوں پر چراغاں کرنے والے موتی انسان کے آنسو ہیں۔
0 comments:
Post a Comment