انتظار کرنے والے
میں نے انتظار کرنے والوں کو دیکھا ہے۔انتظار کرتے کرتے سو جانے والوں کو بھی اور مر جانے والوں کو بھی
۔میں نے مضطرب نگاہو ں اور بے چیں بدنوں کو دیکھا ہے
۔آہٹ پر لگے ہوئے کانوں کے زخموں کو دیکھا ہے۔انتظار میں کانپتے ہوئے ہاتھوں کو دیکھا ہے۔منتظر آدمی کے دو وجود ہوتے ہیں
۔ایک وہ جو مقرر جگہ پر انتظار کرتا ہے،دوسرا وہ،جو جسدِخاکی سے جدا ہو کرپزیرائی کیلیئے بہت دور نکل جاتا ہے۔جب انتظار کی گھڑیاں دنوں ،مہینوں اور سالوں پرپھیل جاتی ہیں تو کبھی کبھی دوسرا وجود واپس نہیں آتااور انتظار کرنے والے کا وجود،اس خالی ڈبے کی طرح رہ جاتا ہے ،جسے لوگ خوبصور ت سمجھ کر سینت کے رکھ لیتے ہیںاور کبھی اپنے آپ سے جدا نہیں کرتے۔یہ خالی ڈبہ کئی بار بھرتا ہے۔قسم قسم کی چیزیں اپنے اندر سمیٹتا ہے لیکن اس میں وہ لوٹ کر نہیں آتاجو پزیرائی کیلئے آگے نکل گیا تھا۔ ٰٓایسے لوگ بڑے مطمئِن اور پورے طور پر شانت ہو جاتے ہیں۔ان مطمئِن پر سکون اور شانت لوگو ں کی پر سنیلٹی میں بڑا چارم ہوتا ہے اور انہِیں اپنی باقی ماندہ زندگی اسی چارم کے سہارے گزارنا پڑتی ہے۔یہی چارم آپ کو صوفیاء کی زندگی میں نظر آہے گا۔یہی چارم عمر قیدیوںکے چہروں پر دکھائی دے گااور اسی چارم کی جھلک آپ کوعمر رسیدہ پروفیسروں کی آنکھوں میں نظر آئے گی۔
میں نے انتظار کرنے والوں کو دیکھا ہے۔انتظار کرتے کرتے سو جانے والوں کو بھی اور مر جانے والوں کو بھی
۔میں نے مضطرب نگاہو ں اور بے چیں بدنوں کو دیکھا ہے
۔آہٹ پر لگے ہوئے کانوں کے زخموں کو دیکھا ہے۔انتظار میں کانپتے ہوئے ہاتھوں کو دیکھا ہے۔منتظر آدمی کے دو وجود ہوتے ہیں
۔ایک وہ جو مقرر جگہ پر انتظار کرتا ہے،دوسرا وہ،جو جسدِخاکی سے جدا ہو کرپزیرائی کیلیئے بہت دور نکل جاتا ہے۔جب انتظار کی گھڑیاں دنوں ،مہینوں اور سالوں پرپھیل جاتی ہیں تو کبھی کبھی دوسرا وجود واپس نہیں آتااور انتظار کرنے والے کا وجود،اس خالی ڈبے کی طرح رہ جاتا ہے ،جسے لوگ خوبصور ت سمجھ کر سینت کے رکھ لیتے ہیںاور کبھی اپنے آپ سے جدا نہیں کرتے۔یہ خالی ڈبہ کئی بار بھرتا ہے۔قسم قسم کی چیزیں اپنے اندر سمیٹتا ہے لیکن اس میں وہ لوٹ کر نہیں آتاجو پزیرائی کیلئے آگے نکل گیا تھا۔ ٰٓایسے لوگ بڑے مطمئِن اور پورے طور پر شانت ہو جاتے ہیں۔ان مطمئِن پر سکون اور شانت لوگو ں کی پر سنیلٹی میں بڑا چارم ہوتا ہے اور انہِیں اپنی باقی ماندہ زندگی اسی چارم کے سہارے گزارنا پڑتی ہے۔یہی چارم آپ کو صوفیاء کی زندگی میں نظر آہے گا۔یہی چارم عمر قیدیوںکے چہروں پر دکھائی دے گااور اسی چارم کی جھلک آپ کوعمر رسیدہ پروفیسروں کی آنکھوں میں نظر آئے گی۔
0 comments:
Post a Comment