ahbab ki surat ho ky agyar ki surat اردو

احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت


ہر چہرے میں آتی ہے نظر یار کی صورت


احباب کی صورت ہو کہ اغیار کی صورت


سینے میںاگر سوز سلامت ہو تو خود ہی


اشعار میں ڈھل جاتی ہے افکار کی صورت


جس آنکھ نے دیکھا تجھے اس آنکھ کو دیکھوں


ہے اس کے سوا کیا تیرے دیدار کی صورت


پہچان لیا تجھ کو تیری شیشہ گری سے


آتی ہے نظر فن ہی سے فنکار کی صورت


اشکوںنے بیاں کر ہی دیا رازِتمنا


ہم سوچ رہے تھے ابھی اظہار کی صورت


اس خاک میں پوشیدہ ہیں ہر رنگ کے خاکے


مٹی سے نکلتے ہیں جو گلزار کی صورت


دل ہاتھ پہ رکھا ہے کوہی ہے جو خریدے؟


دیکھوں تو زرا میں بھی خریدار کی صورت


صورت میری آنکھوں میں سمائے گی نہ کوئی


نظروں میں بسی رہتی ہے سرکار کی صورت


واصف کو سرِدار پکارا ہے کسی نے


انکار کی صورت ہے نہ اقرار کی صورت






0 comments:

Post a Comment